Jump to content

User:Hindustanilanguage/ناراض معاونین کے لیے منصفانہ فضاء کی تیاری

From Meta, a Wikimedia project coordination wiki
ناراض معاونین کے لیے منصفانہ فضاء کی تیاری

حالیہ عرصے میں اردو ویکی پیڈیا سے چار ایسے مدیران یا مواد کے معاونین ناراض ہوئے رخصت ہوئے۔ ان میں احمد نثار صاحب، ابو السرمد یا یوسف صاحب، طاہر محمود صاحب اور آخر الذکر راقم الحروف شامل ہیں۔ ان چار افراد میں ایک خوش آئند بات یہ ہے کہ ابو السرمد صاحب اردو ویکیپیڈیا پر واپس تشریف لا چکے ہیں اور کافی تیزی سے مضمون نگاری اور اضافۂ مواد کی سرگرمیوں میں دوبارہ شامل ہو چکے ہیں۔ ایسا اس لیے بھی ہے کہ اگر وہ مذہبی مواد پر نگارشات کے معاملے میں یگانۂ روزگار ہیں ہی، جغرافیہ اور کچھ دیگر معاملوں میں کافی مفید مواد تیزی سے شامل کرتے ہیں، اور ان معاملوں میں کوئی ان کا ثانی نہیں۔ کچھ عرصہ قبل اردو ویکی پیڈیا پر ان کی ایک ترمیم میں انہوں نے بری فوچ کا لفظ استعمال کیا تھا، جس کے تلفظ میں ب پر زبر، اور ر پر تشدید ہوتی ہے۔ تاہم ایک صارف کو لگا کہ انہوں اپنے ملک کی فوج کو بُری کہا، جو ایک طرح کی تخریب کاری ہے۔ پھر ایک غلط فہمی کی فضاء طول پکڑی اور ابو السرمد صاحب نے اردو ویکی پیڈیا کی علمی محفل کو خیر باد کہتے ہوئے اپنی معاونت پر ایک عارضی مگر طویل مدتی روک لگا دی۔ انہیں واپس لانے کے لیے میں نے اور کچھ دیگر اصحاب نے کوششیں کی، مگر یہ سب سعی لا حاصل کے زمرے کا حصہ بنی۔ موصوف لوٹنے سے انکار کرتے رہے۔ بالآخر کچھ عرصے سے از خود وہ واپس سرگرم نوازش ہو گئے ہیں جب کہ میں خود کو راندہ دربار محسوس کرتے ہوئے اردو ویکی پیڈیا کی ترمیمی دنیا سے ترک تعلق کر گیا ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ ابو السرمد صاحب پر میری اور کچھ دیگر مخلص محبان اردو کے ہمدردانہ پیامات کا مثبت اثر ہوا، اگر چیکہ اس اثر انگیزی میں کافی وقت لگا۔ میں اپنے اس نوشتہ کے آگے کے سطور میں اردو ویکی پیڈیا کے دیگر ناراض ساتھیوں کی تکلیف اور ان کی ناراضگی کو دور کرنے کے ممکنہ تدابیر پر لکھ رہا ہوں۔

سب سے پہلے میں احمد نثار صاحب کی بات کروں گا، جو اگر چیکہ ابو السرمد صاحب سے پہلے اردو ویکی پیڈیا چھوڑ گئے، مگر چونکہ وہ اب بھی ناراض اور اردو ویکی سے دور ہیں، جب کہ ابو السرمد صاحب لوٹ کر آ چکے ہیں، اس لیے میں ان کا تذکرہ دوسرے نمبر پر کر رہا ہوں۔ مجھے یاد ہے کہ فرنگی محل پر اردو ویکی پیڈیا پر جو مضمون اردو ویکی پر ہے، وہ میں نے نثار صاحب کے اصرار پر لکھا تھا۔ ایک رات جب میری اہلیہ گھر پر نہیں تھی اور میں دیر رات تک کام کر رہا تھا، تب موصوف نے خاص طور پر مجھ سے اس پر مضمون لکھنے کی فرمائش کی تھی۔ ان کی حوصلہ افزائی کا نتیجہ تھا کہ میں نے اسی رات یہ مضمون مکمل کیا تھا۔ موصوف سے میں بنگلور، دہلی، کولکاتا اور میکسیکو میں مل چکا ہوں۔ اردو ویکی کو ہندوستان میں توسیع دینے کے ان کے جذبے کا میں گواہ ہوں۔ وہ چاہتے تھے کہ اردو ویکی کو اردو رسائل و اخبارات اور نیز مدیران و ناشران کی جانب سے پزیرائی ملے۔ اس کے لیے ہمارے پاس مضمون نگاری ہی ذریعہ تھا کہ ایک فُٹ ہولڈ ملے۔ تاہم ان کی کوششوں کو مذموم سمجھا گیا اور کچھ نسبتًا کم فعال اور سبک دوش صارفین ان پر سب و شتم کے لیے کمر کس لیے۔ اس کے بعد میں اردو ویکی کو بالکل خیر باد کر گئے اور کبھی نہیں لوٹے۔ تقریبًا دو سال کی عدم فعالیت کے بعد ایک قرار داد کے ذریعے انہیں معزول کیا گیا۔ قرار داد کے دوران میں ان سے دوبارہ فعال ہونے اور اسی بات کا اعلان کرتے ہوئے قرار داد کو رکوانے کی درخواست کی۔ تاہم موصوف نے میری بات نہ مانی۔ نتیجتًا وہ معزول ہوئے۔ اب تو شاید کوئی کرشمہ ہی انہیں واپس اردو ویکی پر لا سکتا ہے۔

طاہر محمود صاحب غالبًا اردو ویکی پیڈیا جدید عنوان نگاری کے رجحان سے نالاں تھے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ عنوان کی بہتری اچھی پہل ہے، مگر یہ جب بار بار ہونے لگے اور اس کے پس پردہ محرکات مشکوک معلوم ہوں تو کوئی بھی معاون ممکن ہے کہ کسی شخص سے بے حد ناراض ہو اور اپنے رضاکارانہ تعاون سے ہاتھ اٹھا لے۔ یہی ان کے ساتھ ہوا۔ میرے حساب سے ایک کام اور کیا جا سکتا ہے، وہ یہ کہ حسب ضرورت رجوع مکرر کا استعمال کیا جائے۔ مثلًا ٹکنالوجی کو ٹیکنالوجی بھی لکھا جاتا ہے اور ایک اردو ترجمہ طرزیات بھی موجود ہے، جو عوام میں بہت مقبول نہیں ہے۔ اس کے لیے ایک عنوان کو قبول کیا جا سکتا ہے، باقی عناوین کے رجوع مکرر بنائے جا سکتے ہیں۔


میں نے جہاں اردو ویکی پیڈیا پر بے شمار موضوعات لکھے ہیں، جس میں اردو شعرا، ادب، اسلام، نفسیات، عمرانیات، تعلیم، شخصیات، وغیرہ کو ملا کر 1850 سے زیادہ مضامین، نیز کئی اضافے اور کئی مضامین کی زمرہ بندیاں، زبان کی درستی وغیرہ کے کام کیے۔ میری طب کے موضوع پر ترامیم کے اعتراف میں ویکی میڈ فاؤنڈیشن والوں مجھے اپنے غیر منفعت ادارے کی رکنیت عطا کی ہے اور ایک بارن اسٹار عطا کی ہے۔ چونکہ میں شبانہ روز کی زندگی میں نظامت کے اصول (مینیجمنٹ) اور بازار کاری (مارکٹنگ) کی درس و تدریس میں لگا ہوں، اس لیے مناسب لگا کہ میں اردو ویکی پر ان موضوعات پر بھی مضامین بناؤں۔ میں نے کچھ مضامین کی تخلیق اس زمرے میں کی۔ ایک دن میں ڈائریکٹ مارکٹنگ پر ایک مضمون راست بازار کاری لکھ چکا تھا۔ ایسے میں نے یہ مشاہدہ کیا کہ اردو ویکی کے انتظامی حلقے کا ایک رکن اسی مضمون پر اُس روز ترمیمی جنگ پر آمادہ ہوا۔ وہ مُصِر تھا کہ مارکٹنگ کو فروخت کاری ہی کہنا چاہیے۔ لطف تو یہ ہے کہ موصوف نے سیلز یا سیلنگ پر ایک مضمون فروخت لکھ رکھا ہے۔ پھر مارکٹنگ کے لیے فروخت کاری کا عنوان کس زاویے سے درست ہو سکتا ہے؟ غور طلب ہے کہ اردو میں زنا اور زناکاری میں کیا فرق ہے، ریا اور ریاکاری میں کیا فرق ہے؟ اس کے علاوہ حیدرآباد کی مولانا آزاد یونیورسٹی میں ایم بی اے اختیاری مضمون مارکٹنگ کو بازار کاری ہی کہا جاتا ہے۔ موصوف کی جانب سے میرے تخلیق کردہ مضامین اور زمرہ جات کے عنوانات کا ایک ساتھ تیزی سے بدلنا میری دل شکستگی کا سبب بن گیا، اور اسی وجہ سے میں اردو ویکی پیڈیا ترک کرنے کا فیصلہ کیا۔ دیگر لوگوں کے بر عکس میں نے سلسلے وار انداز میں سبک دوشی اختیار کی۔ اولًا میٹا سے اختیارات ہٹوائے۔ پھر اپنے صفحہ صارف اور تبادلہ خیال پر سبک دوشی کا سانچہ چسپاں کیا۔ متصلًا فیس بک پر اردو ویکی سے اپنی براءت کا اعلان کیا۔ اس طرح سے میرا جانا سرکاری (آفیشیل) رہا اور میں نے اس بات کا انتظار بھی نہیں کیا کہ ایک یا دو سال بعد کوئی قرارداد میری معزولی کے لیے منظور کی جائے۔ ترک تعلق کے مراحل سرعت سے بدست خود انجام پائے کیوںکہ مجھے یہ لگا کہ باوجود یہ کہ میں ایک مامور اداری تھا، مجھ سے ترمیمی جنگ کی گئی ہے، میرے مضامین اور مروجہ زمرہ جات کے عناوین بدلے گئے ہیں، اس کے بعد میرے ہاتھ کف خاک ملنے کے سوا کچھ نہیں رہ گیا اور لا تبطلوا اعمالکم کے مصداق میرا اس اکھاڑے سے چلا جانا ہی افضل ہے۔ یہ اور بات ہے کہ مذکورہ آیت کے الفاظ کی تاویل مختلف لوگ مختلف کر سکتے ہیں، اور میری سوچ اور سیاق و سباق کے حوالے سے ہر ایک کا اتفاق کرنا کچھ ضروری نہیں ہے۔

ناراض معاونین کے لیے منصفانہ اور ساز گار فضاء کی تیاری کی کوشش

میرے حساب سے یہ بہت ہی تاسف کی بات ہے کہ اردو ویکی پیڈیا پر سے کسی کے جانے بعد گفت و شنید کا رواج عملًا مفقود ہے۔ میرا خیال ہے کہ جب اس بات کی تصدیق ہو جائے کہ کوئی صارف اردو ویکی کو خیر باد کر چکا ہے تو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اس کے پس پردہ اسباب کیا ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ دیوان عام پر گفتگو کی جائے۔ بیان کردہ اور ظاہری اسباب پر گفتگو کی جانی چاہیے۔ اگر کسی اور فعال صارف سے تصادم کی وجہ سے یہ ہوا ہے تو فراست اس بات کی متقاضی ہے کہ رخصت کردہ صارف کی وجہ سے برسرخدمت شخص کو نشانہ ملامت نہ بنایا جائے، الا یہ کہ اس شخص نے سب و شتم کا مظاہرہ کیا ہوا یا انتہا درجے کی بے عرتی کی ہو۔ نسبتًا کم تر خطا ہونے کی صورت میں لطیف انداز میں خبر دار کیا جائے۔ البتہ رخصت کردہ صارف کی شکایات کو بھی مسموع کیا جانا چاہیے اور اس کے حل کی پہل کرنا چاہیے۔ ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا ان کوششوں سے ناراض صارف کی واپسی یقینی بن جائے گی؟ اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ یہ ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی۔ تاہم گفتگو کا ہونا اور تجزیے کا کیا جانا کسی بھی منصوبہ اور شرکائے منصوبہ کے حساس اور متفکر ہونے کی علامت ہے۔ یہ ایک طرح سے آن لائن برادری کا فریضہ بھی ہے۔ ابو السرمد صاحب کے رخصت ہونے کا تذکرہ اگر چیکہ دیوان عام پر تذکرے کا موضوع کبھی نہیں بنا، تاہم انفرادی پیامات کا روانہ ہونا یقینًا ان سے جذباتی وابستگی کا اظہار بھی تھا، اور کہیں نہ کہیں ان کی دوبارہ آمد اور فعالیت کا سبب بھی تھا، اگر چیکہ یہ سب کچھ فوری نہیں ہوا اور کافی وقت وہ اردو ویکی پیڈیا کی سرپرستی سے دور رہے تھے۔